Sunday, August 22, 2010

سیالکوٹ : دوبھائیوں کے قتل پر انسانی حقوق کی تنظیمیں سراپا احتجاج

سیالکوٹ میں پولیس اور مقامی آبادی کی موجودگی میں دو نو جوان بھائیوں کو تشدد کر کے قتل کرنے کے واقعہ پرانسانی حقوق کی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔ ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر مہدی حسن نے وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں کہا کہ انتظامیہ اور لوگوں کے ایک بڑے ہجوم کے سامنے قتل کا یہ واقعہ لحمہ فکریہ ہے۔

دو نوجوانوں بھائیوں حافظ مغیث اور حافظ منیب کو رواں ہفتے کے اوائل میں ڈکیتی کے الزام میں سرعام تشدد کر کے ہلاک کیا گیا تھا ۔ لیکن اس واقع کی ویڈیو نجی ٹیلی ویژن چینلوں پر دکھائے جانے کے بعد جمعرات کو عدالت عظمیٰ نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے اس کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔

مقتول بھائیوں کے ورثاء کا کہنا ہے کہ دونوں بے گناہ تھے اور اُنھوں نے مجرموں کو قرار واقع سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

عدالت عظمٰی کے حکم پر اس واقع کی تحقیق کرنے والے ریٹائرڈ جسٹس کاظم ملک نے ہفتے کے روز میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائیں گی۔

گوجرانوانہ کے ریجنل پولیس آفیسر ذوالفقار چیمہ نے بتایا ہے کہ پنجاب پولیس کے سربراہ نے بھی پولیس کے دو اعلیٰ عہدیداروں کی زیر صدارت اس واقع کی تحقیقات کا حکم دے رکھا ہے۔

ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر مہدی حسن کا کہنا ہے کہ سرعام قانون کو ہاتھ میں لے کر دونوجوانوں کو بے دری سے قتل کرنے کے واقعے سے بیرونی دنیا میں بھی پاکستان کی ساکھ متاثر ہو گی۔

No comments: