Thursday, October 15, 2009

ایف آئی اے سمیت تین سرکاری عمارتوں پر حملے 26 ہلاک

لاہور میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے صوبائی دفتر کے علاوہ مناواں اور بیدیاں میں پولیس کے دو تربیتی مراکز پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں نو حملہ آوروں سمیت 26 افرا د ہلاک ہوئے ہیں۔ خود کار ہتھیاروں سے لیس اور خودکش جیکٹیں پہنے حملہ آوروں نے جمعرات کو ان تینوں مقاما ت پر تقریباً ایک ہی وقت میں حملہ کیا۔

پولیس اور عسکری حکام نے بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں کے خلاف تقریباً چار گھنٹےسےزائد وقت تک جاری رہنے والی اس کارروائی کے بعد تینوں مقامات میں موجود حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے اور عسکریت پسند لڑائی کوشما ل مغربی علاقوں سے نکال کر شہری علاقوں خصوصاً پنجاب میں منتقل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

لاہور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل شفقات نے صحافیوں کو بتایا کہ سب سے بڑا حملہ بیدیاں میں ایلیٹ پولیس کے تربیتی مرکز پر کیا گیا جس میں پانچ عسکریت پسندوں نے حصہ لیا جن میں سے دو کو ایلیٹ پولیس کے نشانہ بازوں نے گولیاں مار کر ہلاک کیا جب کہ باقی تینوں نے کچھ دیر سیکورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے کے بعد خود کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑا دیا۔ جنرل شفقات کے مطابق بیدیاں پر حملہ کرنے والوں نے تربیتی مرکز میں موجود نو افراد کو ہلاک کیا جن میں زیادہ تر تعداد پولیس اہلکاروں کی تھی۔

لاہور کے کمشنرخسرو پرویز نے بتایا کہ مضافاتی علاقے مناواں میں پولیس کے تربیتی مرکز پر تین عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جن میں سے ایک کوگولی مار کر ہلاک کیا گیا جب کہ دو نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑا دیا۔

صوبائی دارالحکومت کی ایک اہم شاہراہ ٹمپل روڈ پر واقع وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی عمارت میں داخل ہونے والےشدت پسندوں کو وہاں تعینات سکیورٹی اہلکاروں کی طرف سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لاہور پولیس کے سربراہ پرویز راٹھور نے صحافیوں کو بتایا کہ ایف آئی اے کی عمارت پر حملہ کرنے والے ایک عسکریت پسند کو ماردیا گیا ہے جب کہ اس کارروائی میں ادارے کے اہلکاروں سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

لاہورمیں ایف آئی اے اور مناواں میں پولیس کے تربیتی مرکزکو اس سے قبل بھی شدت پسندوں نے نشانہ بنایا تھا۔ ایف آئی اے کی عمارت پراس سے قبل ہونے والے حملے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ رواں سال 30 مارچ کو مناواں پولیس کے تربیتی مرکز پرعسکریت پسندوں نے حملہ کر کے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ حملہ آوروں کے خلاف تقریباً آٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والےآپریشن کے بعد اس عمارت کو عسکریت پسندوں سے خالی کرایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ملک میں گذشتہ 10 دنوں کے دوران ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں تقریباً 140 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اہم بات یہ ہے کہ حالیہ حملوں کازیادہ تر نشانہ سیکورٹی فورسز کے ادارے تھے جن میں راولپنڈی کے حساس علاقے میں واقع جی ایچ کیوحملہ بھی شامل ہے۔ جی ایچ کیو اور لاہور میں پولیس کے دو اہم تربیتی مراکز پرحملوں کے بارے میں مبصرین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کا مقصد سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو یرغمال بنا کر اپنے زیر حراست ساتھیوں کو رہا کروانا تھا۔

No comments: