Sunday, October 11, 2009

پنجاب: اٹھارہ دہشتگرد و خود کش حملہ آور
پنجاب پولیس نے اٹھارہ دہشت گردوں اور خود کش حملہ آوروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے خود کش حملے میں استعمال ہونی والی جیکٹیں برآمد کرنے کا دعویْ کیا ہے۔
یہ بات انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب طارق سلیم ڈوگر کی زیر صدارت ہونے والے اعلیْ سطح کے ایک اجلاس کے دوران بتائی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے جو حکمت عملی ترتیب دی گئی اس کے نیجتے میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران اٹھارہ انتہائی خطرناک دہشت گرد اور حملہ آور گرفتار کیے گئے ہیں۔
اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ جن اٹھارہ دہشت گردوں کو گرفتار کیاگیا ہے ان میں بعض دہشت گردی اور خودکش حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے جب کہ دیگر دہشت گرد پنجاب پولیس کو صوبہ میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں مطلوب تھے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ گرفتار ہونے والوں میں شہباز علی خالد عرف عبداللہ، شجاعت علی عرف ٹکہ، محمد اختر نعیم عرف شاہ جی، سعد احمد عرف مجاہد اور قاری محمد ارشد کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ دہشت گردی کے لیے منصوبہ بندی کر رہے تھے جب کہ قاری عاصم، محمد زبیر رضوان محمود، رضوان عبدالقادر، قاری ثناءاللہ، ہجرت اللہ عرف شاکر اللہ عرف پتنگا عرف شیر خان ، محمد زبیر عرف نیک، ملک نعیم حیدر عرف وقاص عرف وکی عرف حاجی، غلام مصطفیْ قیصرانی، قاری محمد اسماعیل، سلیم زمان، عبدالحیْ، عبداللہ عرف غزالی پولیس کو سری لنکا کرکٹ ٹیم پر حملہ، ڈیرہ غازی خان میں ماتمی جلوس پر خودکش حملوں، پولیس ٹرنینگ سکول لاہور، میانوالی چیک پوسٹ اور راولپنڈی پیرودہائی دھماکے کے واقعات میں مطلوب تھے۔
اجلاس میں صوبہ پنجاب میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات کا تفیصلی جائزہ لیا گیا اور انہیں مزید موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

No comments: