Sunday, October 11, 2009

پی سی او ججوں کی ریٹائرمنٹ درخواست منظور

لاہور

آٹھ ججوں کی ریٹائر منٹ کے بعد سینیارٹی لسٹ بھی تبدیل ہوگئی ہے

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے تین نومبر کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے لاہور ہائی کورٹ کے آٹھ ججوں کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواستیں منظور کرلی ہیں۔

ترجمان لاہور ہائی کورٹ کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے آٹھ ججوں کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ جن ججوں نے ریٹائرمنٹ کے لیے درخواستیں دی تھیں ان میں جسٹس میاں نجم الزمان، جسٹس مولوی انوارالحق، جسٹس سید سخی حسین بخاری، جسٹس ایم بلال خان، جسٹس فضل میراں چوہان ، طارق شمیم، جسٹس اور جسٹس سید اضعر حیدر شامل ہیں۔

ملک میں عدلیہ کی بحالی کے بعد تین نومبر کو جنرل پرویز مشرف کے جاری کردہ عبوری آئینی فرمان یعنی پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں کو توہین عدالت کے نوٹس کاسامنا ہے۔ سپریم کورٹ کے فل بنچ نے توہین عدالت کے یہ نوٹس پی سی او ججوں کی طرف سے اکتیس جولائی کے فیصلہ کے خلاف دائر کی جانے والی نظرثانی کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے دیے۔ ان درخواستوں پر مزید سماعت بارہ اکتوبر کو ہوگی۔

سپریم کورٹ کے اکتیس جولائی کے فیصلہ کے وقت لاہور ہائی کورٹ میں پی سی او کے تحت حلف لینے والے ججوں کی تعداد چودہ تھی۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس نسیم سکندر اور جسٹس عبدالشکور پراچہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مستعفیْ ہوگئے تھے جبکہ دیگر آٹھ پی سی او ججوں نے توہین عدالت کے نوٹس کے اجرا کے بعد قبل از ریٹائرمنٹ کی درخواستیں دیں۔

اس وقت لاہور ہائی کورٹ میں چار ایسے جج موجود ہیں جنہوں نے پی سی او کے تحت حلف لیا تھا اور تاحال انہوں نے استعٰفی دینے یا قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ان ججوں میں جسٹس شبر رضا رضوی، جسٹس سید حامد علی شاہ، جسٹس سید سجاد حسین شاہ اور جسٹس حسنات احمد خان شامل ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں آٹھ ججوں کی ریٹائر منٹ کے بعد سینیارٹی لسٹ بھی تبدیل ہوگئی ہے اور اب جسٹس میاں نجم الزمان کی جگہ جسٹس میاں ثاقب نثار لاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج بن گئے ہیں۔ ہائی کورٹ میں اس وقت ججوں کی کل تعداد بتیس تھی لیکن آٹھ ججوں کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ تعداد چوبیس ہوگئی ہے اور اس وقت آٹھ لاہور ہائی کورٹ میں خالی آسامیوں کی تعداد چھبیس ہے۔

No comments: